سوچتا ہوں کہ Ù…Ø+بت سے کنارا کرلوں
دل کو بیگانۂ ترغیب و تمنا کرلوں

سوچتا ہوں کہ Ù…Ø+بت ہے جنونِ رسوا

چند بے کار سے بے ہودہ خیالوں کا ہجوم
...
ایک آزاد کو پابند بنانے کی ہوس
ایک بیگانے کو اپنانے کی سعئ موہوم

سوچتا ہوں کہ Ù…Ø+بت سے سرور Ùˆ مستی

اس کی تنویر سے روشن ہے فضائے ہستی

سوچتا ہوں کہ Ù…Ø+بت ہے بشر Ú©ÛŒ فطرت

اس کا مٹ جانا مٹا دینا بہت مشکل ہے

سوچتا ہوں کہ Ù…Ø+بت سے ہے تابندہ Ø+یات

اور یہ شمع بجھا دینا بہت مشکل ہے

سوچتا ہوں کہ Ù…Ø+بت پہ Ú©Ú‘ÛŒ شرطیں ہیں

اس تمدن میں مسرت پہ بڑی شرطیں ہیں

سوچتا ہوں کہ Ù…Ø+بت ہے اک افسردہ سی لاش

چادرِ عزت و ناموس میں کفنائی ہوئی

دورِ سرمایہ کی روندی ہوئی رسوا ہستی

درگہِ مذہب و اخلاق سے ٹھکرائی ہوئی

سوچتا ہوں کہ بشر اور Ù…Ø+بت کا جنوں

ایسے بوسیدہ تمدن میں ہے اک کار زبوں

سوچتا ہوں کہ Ù…Ø+بت نہ بچے Ú¯ÛŒ زندہ

پیش ازاں وقت کہ سڑ جائے یہ گلتی ہوئی لاش

یہی بہتر ہے کہ بیگانۂ الفت ہو کر

اپنے سینے میں*کروں جذبۂ نفرت کی تلاش

سوچتا ہوں کہ Ù…Ø+بت سے کنارا کر لوں

دل کو بیگانۂ ترغیب و تمنا کر لوں

(ساØ+ر لدھیانوی)